چھت سے گرنے والی – تین افسانے – عبداللہ جاوید

ہونے کا درخت – تین افسانے – عبداللہ جاوید

ہونے کا درخت - مقام اور وقت کے بارے میں کچھ بھی تو واضح نہیں ہے۔ میں قطعی نہیں جانتا کہ میں کب اور کہاں پیدا ہوا۔ میں یہ ضرور جانتا ہوں کہ جب میں زمین سے اوپر نکلا تو مجھ کو یہ احساس ہوا کہ زمین سے باہر آنے کے باوجود میں زمین میں پیوست ہوں۔  میری جڑیں زمین کے اندر ہیں اور میں زمین سے بندھا ہوں۔  میں نے ان کیڑوں مکوڑوں،  چیونٹیوں،  کیچوؤں کو جنہیں آدمی حشرات الارض کے نام سے پکارتے ہیں،  زمین کے باہر اور...

چھت سے گرنے والی – تین افسانے – عبداللہ جاوید

آگہی کاسفر – تین افسانے – عبداللہ جاوید

آگہی کاسفر -  اس عجیب و غریب اشتہار کو میں عرصۂ دراز سے پڑھتی آ ئی تھی لیکن اس مرتبہ وہ میرے ذہن کے اس گو شے میں اتر پڑا جہاں سے آدمی کو عمل کی ترغیب ملتی ہے اور میں حرکت میں آ گئی۔ اشتہار کے الفاظ میں نیچے درج کئے دیتی ہوں۔ اس تحریر کی ضرورت یوں پیش آئی کہ اشتہار ایک سفر سے متعلق تھا۔ میں نے سوچا مجھ سے قبل قدیم زمانے سے سفر پر نکلنے والوں میں سے اکثریت نے روزنامچے، یادداشتیں ڈائریاں اور سفرنامے...

چھت سے گرنے والی – تین افسانے – عبداللہ جاوید

چھت سے گرنے والی – تین افسانے – عبداللہ جاوید

آندھی چلی تھی، تیز، بہت تیز۔۔ ہوا کے بدن میں بھوت اتر کر لڑ رہے تھے۔ ہلکے ہلکے جھونکے، جھکّڑوں میں بدل کر، چنگھاڑ چنگھاڑ کر، ایک دوسرے پر وار کرتے، آپس میں گتھم گتھا ہوتے۔۔ اڑ رہے تھے۔ اڑنے کے دوران ہر اس چھوٹی بڑی چیز کو اڑا رہے تھے، جو ان کی زد میں آتی۔ پیڑ، پکھیرو، جھوپڑ، چھپر، چھت، ستون، کھمبے اور آدم زادوں کا پھیلا ہوا کاٹھ کباڑ۔۔جس سمے میں نے اس کو بلندی سے نیچے گرتے دیکھا، آندھی تھم کر غبار کی صورت فضا میں...

چھبیس مزدور اور ایک دوشیزہ (افسانہ) میکسم گورکی، ترجمہ سعادت حسن منٹو

چھبیس مزدور اور ایک دوشیزہ (افسانہ) میکسم گورکی، ترجمہ سعادت حسن منٹو

ہم تعداد میں چھبیس تھے۔چھبیس متحرک مشینیں ایک مکان میں مقید۔ جہاں ہم صبح سے لے کر شام تک بسکٹوں کے لئے میدہ تیار کرتے۔ ہماری زندان نما کوٹھڑی کی کھڑکیاں اینٹوں اور کوڑا کرکٹ سے بھری ہوئی کھائی کی طرف کھلتیں جن کا نصف حصہ آہنی چادر سے ڈھکا ہوا اور شیشے گردو غبار سے اٹے ہوئے تھے اس لئے سورج کی شعاعیں ہم تک نہ پہنچ سکتیں۔ ہمارے آقا نے کھڑکی کا نصف حصہ اس لئے بند کروا دیا تھا کہ ہمارے ہاتھ اس کی روٹی میں سے...

ساڈے کول ماچس اے

ساڈے کول ماچس اے

خود نمائی کا جذبہ ہر انسان ہیں ہوتا ہے گفتگو ، لباس اور ظاہری وضع قطع سے ایک شخص دوسرے کو مرعوب کرنے کی کوشش کرتاہے ہم کچھ اسی حوالے سے لوگوںکو مرعوب کرنے کے لیے کوئی نئی تدبیر سوچ رہے تھے کیونکہ ہماری جسمانی ساخت تو قطعاً ایسی نہیں جو لوگوںکو متاثر کر سکے اور نہ آواز اور انداز گفتگو ایسا ہے جو کسی کا دل موہ لے، رہی بات علمی استعدا کی تو فکر معاش نے ہماری تخلیقی صلاحیتوں کو اس حد تک متاثر کیا ہے کہ اپنی...

ٹوبہ ٹیک سنگھ – مصنف – سعادت حسن منٹو

ٹوبہ ٹیک سنگھ – مصنف – سعادت حسن منٹو

بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے یعنی جو مسلمان پاگل، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ، پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں ہندوستان کے حوالے کردیا جائے۔ معلوم نہیں یہ بات معقول تھی یا غیر معقول،بہر حال دانش مندوں کے فیصلے کے مطابق ادھر ادھر اونچی سطح کی کانفرنسیں ہوئیں اور بالآخر ایک دن پاگلوں کے تبادلے کے لیے مقرر...

پچکا ہوا آدمی

میں: تمھارا نام کیا ہےوہ: اپنا نام تو مجھے یاد نہیں، کیوں کہ مجھ پر زمانے کیوہ وہ افتاد پڑی ہے کہ میں اپنا نام تو کیا، اپنے وجود سے بھیآگاہ نہیں ہوں۔ اوردن میں کئی بارخود کو ہاتھ لگا کردیکھتا ہوںکہ میں زندہ بھی ہوں یا نہیں۔ تم چاہو تو مجھے" پچکا ہوا آدمی "کہہ کر پکارسکتے ہومیں: پچکا ہواآدمی!یہ کیا بات ہوئی، بھلا آدمی بھی پچکا ہوا ہوتا ہےمیں نے تو آج تک کوئی پچکا ہوا آدمی نہیں دیکھاوہ: حیرت کی بات ہے تم نے آج تک پچکا...

Login to your account below

Fill the forms bellow to register

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.