شبنم ہے کہ دھوکا ہے کہ جھرنا ہے کہ تم ہو – احمد سلمان
شبنم ہے کہ دھوکا ہے کہ جھرنا ہے کہ تم ہو دل دشت میں اک پیاس تماشہ...
Read moreشبنم ہے کہ دھوکا ہے کہ جھرنا ہے کہ تم ہو دل دشت میں اک پیاس تماشہ...
Read moreجو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے جب اپنی اپنی...
Read moreتمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس...
Read moreآہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک...
Read moreنواۓ بے نوا کوئی نہیں ہےمگر دل بے صدا کوئی نہیں ہے یہاں پر بے خطا کوئی...
Read moreچہرہ جلال حق کی جلالت لیے ہوئےدو آنکھیں دو جہاں کی بصیرت لیے ہوئے دل صبرو ضبط...
Read moreسینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے اس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں...
Read moreجستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے اس بہانے سے مگر دیکھ لی...
Read moreہجرت کی تیسری صدی قریب الاختتام ہے۔ بغداد کے تخت خلافت پر المعتضد باللہ عباسی متمکن ہے۔معتصم...
Read moreبات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو...
Read more© 2020 کیف ادب -
© 2020 کیف ادب -
Automated page speed optimizations for fast site performance