میں: تم نے ایک گفتگو میں شکر اور صبر کی بات کی تھی، مگر اس دن انسان کی ایک اور فطری عادت، شکایت پر تو کوئی بات ہی نہیں ہوئی اورحضرتِ انسان تو ہر دور میں بس شکوے شکایت ہی کرتا رہا ہے۔ اور اس معاملے میں اس نے بندوں کیا خدا...
میں: تم نے اپنی گزشتہ گفتگو میں کہا تھا کہ مغربی تہذیب ایک Crash Civilization ہے۔ میں اس دن سے اِسی شش وپنج میں مبتلا ہوں کہ آخر تمہیں مغربی تہذیب سے خدا واسطے کا بیر کیوں ہے، آج دنیا ترقی کی جس منزل پر کھڑی ہے وہ سب اسی تہذیب کی...
میں: تم نے ایک نشست میں انسان پر قدرت کے جبر کے حوالے سے بات کی تھی، تمہیں ایسا نہیں لگتا کہ قدرت کے بجائے انسان خود اپنے آپ پر جبرکرتا رہا ہے؟ وہ: میں تمہاری بات سے متفق ہوں، قرآن کی ایک آیت بھی اسی موضوع کا احاطہ کرتی ہے، جس...
میں: کل اچانک ایک خیال ایک سوال بن کر میرے سامنے آ کھڑا ہوا، کہ آخر انسان کا بنیادی مسئلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ میں انسان کے مقصدِ وجود کی بات نہیںکررہا۔ وہ: یعنی تم یہ کہنا چاہ رہے ہو کہ انسان اس دنیا میں چاہتا کیا ہے اور ہزاروں لاکھوں...
ہجرت کی تیسری صدی قریب الاختتام ہے۔ بغداد کے تخت خلافت پر المعتضد باللہ عباسی متمکن ہے۔معتصم کے زمانے سے دارالخلافہ کا شاہی اور فوجی مستقر...
خود نمائی کا جذبہ ہر انسان ہیں ہوتا ہے گفتگو ، لباس اور ظاہری وضع قطع سے ایک شخص دوسرے کو مرعوب کرنے کی کوشش کرتاہے...
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے یعنی...
میں: تم نے ایک گفتگو میں شکر اور صبر کی بات کی تھی، مگر اس دن انسان کی ایک اور فطری عادت، شکایت پر تو کوئی...
Read moreہونے کا درخت - مقام اور وقت کے بارے میں کچھ بھی تو واضح نہیں ہے۔ میں قطعی نہیں جانتا کہ میں کب اور کہاں پیدا ہوا۔ میں یہ ضرور جانتا ہوں کہ جب میں زمین سے اوپر نکلا تو...
آگہی کاسفر - اس عجیب و غریب اشتہار کو میں عرصۂ دراز سے پڑھتی آ ئی تھی لیکن اس مرتبہ وہ میرے ذہن کے اس گو شے میں اتر پڑا جہاں سے آدمی کو عمل کی ترغیب ملتی ہے اور...
آندھی چلی تھی، تیز، بہت تیز۔۔ ہوا کے بدن میں بھوت اتر کر لڑ رہے تھے۔ ہلکے ہلکے جھونکے، جھکّڑوں میں بدل کر، چنگھاڑ چنگھاڑ کر، ایک دوسرے پر وار کرتے، آپس میں گتھم گتھا ہوتے۔۔ اڑ رہے تھے۔ اڑنے...
ہم تعداد میں چھبیس تھے۔چھبیس متحرک مشینیں ایک مکان میں مقید۔ جہاں ہم صبح سے لے کر شام تک بسکٹوں کے لئے میدہ تیار کرتے۔ ہماری زندان نما کوٹھڑی کی کھڑکیاں اینٹوں اور کوڑا کرکٹ سے بھری ہوئی کھائی کی...
Read moreشکار کی اصطلاح میں ‘آدم خور’ اس شیر یا چیتے کو کہا جاتا ہے جو دوسرے جانوروں کو چھوڑ کر صرف آدمی کے گوشت پر گزارا کرتا ہے۔ یہ قیاس کرنا بھی صحیح نہیں کہ تمام شیر اور چیتے آدم...
Read moreیہ ایک وحشی اور پاگل ہاتھی کی داستان ہے، جس کے بارے میں آج تک یہ پتہ چل سکا کہ وہ اچانک اِنسانی جانوں کا کیوں دشمن بن گیا تھا اور وہ کون سا حادثہ تھا جس نے اس ہاتھی...
Read more© 2020 کیف ادب -
© 2020 کیف ادب -
Automated page speed optimizations for fast site performance